1326. عورت کے لیے دور جاہلیت کے طرز کے حمام میں جانا منع ہے
حدیث نمبر: 1996
- (الحمّام حرامٌ على نساء أمتي).
سیدنا سبیعہ اسلمیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: شام سے آنے والی کچھ عورتیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں۔ انہوں نے پوچھا: تمہارا تعلق کن لوگوں سے ہے؟ انہوں نے کہا: حمص والوں سے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: وہ حماموں والیاں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ پھر انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”میری امت کی عورتوں پر حمام میں جانا حرام ہے۔“ ان میں سے ایک عورت نے کہا: کیا میں اس مشروب کے ساتھ اپنی بیٹیوں کے بالوں میں کنگھی کر سکتی ہوں؟ انہوں نے پوچھا: کون سا مشروب؟ اس نے کہا: یہ شراب۔ انہوں نے فرمایا: ”کیا یہ بات تجھے بھلی لگے گی کہ تو خنزیر کے خون کے ساتھ کنگھی کرے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ انہوں نے فرمایا: ”یہ (شراب) خنزیر کے خون کی طرح ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1996]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3439
حدیث نمبر: 1997
- (ما مِن امرأةٍ تنزعُ ثيابَها في غيرِ بيتها؛ إلا هتكتْ ما بينها وبينَ اللهِ من سترٍ).
سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ملے اور پوچھا: ”ام درداء! کہاں سے آ رہی ہو؟“ میں نے کہا: حمام سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت کسی دوسرے کے گھر میں کپڑے اتارتی ہے تو وہ اپنے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان والا پردہ چاک کر دیتی ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1997]