-" جريه شبرا، فقالت (أم سلمة) إذا تنكشف القدمان، قال: فجريه ذراعا".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کپڑے کے نچلے حصے کو گھسیٹنے کے بارے (وعیدی کلمات) ارشاد فرمائے تو میں (ام سلمہ) نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم (عورتوں) کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک بالشت (کپڑا زمین پر) گھسیت لے۔“ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اس طرح تو پاؤں ننگے ہو سکتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر ایک ہاتھ گھسیٹ لے۔“[سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1956]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 460
حدیث نمبر: 1957
-" ذيل المرأة شبر. قلت: إذن تخرج قدماها؟ قال: فذراع، لا يزدن عليه".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(پاؤں کو ڈھانپنے کے بعد) عورت کے کپڑے کا آخری حصہ مزید ایک بالشت لمبا ہونا چاہئے۔“ میں نے کہا: اس طرح تو ان کے پاؤں بے پردہ ہو سکتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر ایک ہاتھ سہی، وہ اس سے زیادہ نہیں لٹکا سکتیں۔“[سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1957]