قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان
1247. چیز کے حلال ہونے کی تحقیق کرنا
حدیث نمبر: 1866
-" أمرت الرسل قبلي ألا تأكل إلا طيبا ولا تعمل إلا صالحا".
سیدہ ام عبداللہ رضی اللہ عنہا جو سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں، نے طویل دن اور سخت گرمی کی وجہ سے افطاری کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دودھ کا ایک پیالہ بھیجا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قاصد کو واپس کر دیا اور فرمایا کہ (پوچھ کر آؤ کہ) یہ دودھ کہاں سے لیا؟ اس نے جواب بھیجا کہ اپنی بکری کا دودھ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قاصد کو دوبارہ واپس کر دیا کہ (یہ پوچھ کر آؤ کہ) وہ بکری کہاں سے لی ہے؟ اس نے کہا: میں نے اپنے مال کے عوض خریدی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اتنی چھان بین کے بعد) وہ پی لیا۔ دوسرے دن ام عبداللہ رضی اللہ عنہا خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئیں اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے طویل دن اور سخت گرمی کی وجہ سے آپ پر ترس کھاتے ہوئے (کل) دودھ کا پیالہ بھیجا تھا، لیکن آپ نے (تحقیق کرنے کے لیے) میرے قاصد کو میری طرف پلٹا دیا، (ایسے کیوں ہے)؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ سے قبل رسولوں کو یہی حکم دیا گیا کہ وہ طیّب (یعنی حلال) چیز کھائیں اور صرف نیک عمل کریں۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1866]