-" ألا من ظلم معاهدا، أو انتقصه، أو كلفه فوق طاقته، أو أخذ منه شيئا بغير طيب نفس فأنا حجيجه يوم القيامة".
صفوان بن سلیم، کئی ایک ابنائے (صحابہ، امام بیہقی کے قول کے مطابق وہ تیس ہیں) سے اور وہ اپنے آباء سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگاہ ہو جاؤ! جس نے ذمی پر ظلم کیا یا اس کے حق میں کمی کی یا اس پر اس کی طاقت سے زیادہ مشقت ڈالی یا اس کی رضا مندی کے بغیر اس سے کوئی چیز لے لی، تو میں ایسے آدمی پر بروز قیامت دلیل کے ذریعے غالب آ جاؤں گا۔“[سلسله احاديث صحيحه/الحدود والمعاملات والاحكام/حدیث: 1238]