-" إذا ولج الرجل في بيته فليقل: اللهم إني أسألك خير المولج، وخير المخرج، بسم الله ولجنا، وبسم الله خرجنا، وعلى الله ربنا توكلنا، ثم ليسلم على أهله".
عبید اعراج کہتے ہیں: میری دادی نے مجھے بیان کیا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئیں اور آپ دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے، یہ سنیچر وار تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آؤ، کھانا کھاؤ۔“ انہوں نے کہا: میں روزے دار ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گزشتہ کل روزہ رکھا تھا؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر کھانا کھا لو، کیونکہ تجھے صرف سنیچر وار کے روزے کا ثواب ملے گا نہ عذاب۔“[سلسله احاديث صحيحه/الصيام والقيام/حدیث: 887]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 225
حدیث نمبر: 888
- (لا تَصُمْ يومَ السبتِ إلا في فريضةٍ، ولو لم تَجِدْ إلا لحاءَ شجرةٍ فَأَفْطِرْ عليهِ).
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سنیچر وار کا روزہ نہیں رکھنا، الا یہ کہ فرضی روزے ہوں۔ اگر تجھے درخت کی چھال کے علاوہ کچھ نہ ملے، تو وہی کھا کر (روزہ نہ رکھنے کی علامت پیش کر دینا)۔“[سلسله احاديث صحيحه/الصيام والقيام/حدیث: 888]