-" الفجر فجران، فجر يقال له: ذنب السرحان، وهو الكاذب يذهب طولا ولا يذهب عرضا، والفجر الآخر يذهب عرضا ولا يذهب طولا".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 753]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2002
حدیث نمبر: 754
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔“ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 754]
حدیث نمبر: 755
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔“ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 755]
حدیث نمبر: 756
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔“ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 756]
حدیث نمبر: 757
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر کی دو قسمیں ہیں: ایک فجر کاذب ہے، جس میں روشنی بھیڑیئے کی دم کی طرح اوپر کو اٹھتی ہے، نہ کہ چوڑائی میں اور دوسری فجر (صادق) ہے جس میں روشنی عرضاً پھیلتی ہے، نہ کہ طولاً۔“ d [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 757]
حدیث نمبر: 758
-" الفجر فجران فجر يحرم فيه الطعام وتحل فيه الصلاة وفجر تحرم فيه الصلاة ويحل فيه الطعام".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر کی دو قسمیں ہیں: (۱) فجر (صادق) ہے، جس میں (سحری کا کھانا) کھانا حرام ہوتا ہے اور نماز (فجر) پڑھنا درست ہوتا ہے اور (۲) فجر (کاذب) ہے، جس میں نماز (فجر) کی ادائیگی حرام ہوتی ہے اور (سحری کا کھانا) کھانا درست ہوتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 758]