سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک بندہ خدا کے بارے میں حکم دیا گیا کہ اسے قبر میں سو کوڑے لگائے جائیں، وہ (تخفیف کا) سوال کرتا اور دعا کرتا رہا، یہاں تک کہ ایک کوڑا رہ گیا (باقی معاف کر دیے گئے)، جب یہ کوڑا اسے لگایا گیا تو اس کی قبر آگ سے بھر گئی۔ جب اس (سزا کا اثر) زائل ہوا اور اسے افاقہ ہوا تو اس نے پوچھا کہ (فرشتو!) تم نے کس بنا پر مجھے کوڑا لگایا؟ انہوں نے کہا کہ تو نے ایک نماز بغیر وضو کے پڑھی تھی اور تو ایک مظلوم کے پاس سے گرزا تھا اور کی مدد نہیں کی تھی۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 724]