-" أيها الناس عليكم بالقصد، عليكم بالقصد، فإن الله لا يمل حتى تملوا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کے پاس سے گزرے، وہ ایک چٹان پر کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کی ایک طرف چلے گئے، وہاں کچھ دیر ٹھہرے اور پھر واپس آ گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی کو اسی حالت میں نماز پڑھتے ہوئے پایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ جمع کیے اور فرمایا: ”لوگو! میانہ روی کو ختیار کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک نہیں اکتاتا، جب تک تم نہیں اکتا جاتے۔“[سلسله احاديث صحيحه/العلم والسنة والحديث النبوي/حدیث: 348]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1760
حدیث نمبر: 349
- (لا تُشَدِّدوا على أنفسكم؛ فإنّما هلك من قبلَكم بتشدِيدِهم على أنفسهم، وستَجِدُونَ بقاياهُم في الصوامع والدِّياراتِ)!.
سیدنا سہل بن ابوامامہ بن سہل بن حنیف اپنے باپ اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(دین کے معاملے میں) اپنے آپ پر سختی مت کرو، کیونکہ تم سے پہلے والے لوگ اپنے نفسوں پر سختیاں کرنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔ اب بھی تم ایسے لوگوں کے باقی ماندہ کو گرجا گھروں اور راہبوں کی خانقاہوں میں دیکھ سکتے ہو۔“[سلسله احاديث صحيحه/العلم والسنة والحديث النبوي/حدیث: 349]