195. روز قیامت مفلس کون ہو گا؟، بندگان خدا پر ظلم کرنے والوں کی آخرت خطرے میں
حدیث نمبر: 296M
- (يجيء الرجل يوم القيامة من الحسنات ما يظن أنه ينجو بها، فلا يزال يقوم رجل قد ظلمه مظلمة، فيؤخذ من حسناته؛ فيعطى المظلوم حتى لا تبقى له حسنة، ثم يجيء من قد ظلمه؛ ولم يبق من حسناته شيء، فيؤخذ من سيئات المظلوم فتوضع على سيئاته).
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”روز قیامت ایسا آدمی آئے گا جسے یہ امید ہو گی کہ وہ اپنی نیکیوں کے بل بوتے پر نجات پا جائے گا۔ اس نے جن پر ظلم کیا ہو گا وہ آ کر اس کی نیکیاں لیتے رہیں گے، حتیٰ کہ اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی، لیکن پھر ایک مظلوم آ جائے گا، اب اس کی اپنی حسنات تو ختم ہو چکی ہیں، لہذا مظلوم کی برائیاں اس کے کھاتے میں ڈال دی جائیں گی۔“[سلسله احاديث صحيحه/الايمان والتوحيد والدين والقدر/حدیث: 296M]