اور ابوجحیفہ (وہب بن عبداللہ) نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان اور ابودرداء کو بھائی بھائی بنا دیا تھا اور عبدالرحمٰن بن عوف نے بیان کیا کہ جب ہم مدینہ منورہ آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اور سعد بن ربیع کے درمیان بھائی چارگی کرائی تھی۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: Q6082]
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے حمید طویل نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب عبدالرحمٰن بن عوف ہمارے یہاں آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور سعد بن ربیع میں بھائی چارگی کرائی تو پھر (جب عبدالرحمٰن بن عوف نے نکاح کیا تو) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب ولیمہ کر خواہ ایک بکری کا ہو۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: 6082]
ہم سے محمد بن صباح نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن زکریا نے بیان کیا، کہا ہم سے عاصم بن سلیمان احول نے بیان کیا، کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا، کیا تم کو یہ بات معلوم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام میں معاہدہ (حلف) کی کوئی اصل نہیں؟ انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود قریش اور انصار کے درمیان میرے گھر میں حلف کرائی تھی۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: 6083]