مجاہد نے کہا کہ آیت میں وہی تین (انجیر) اور زیتون مشہور میوے ذکر ہوئے ہیں جنہیں لوگ کھاتے ہیں۔ «فما يكذبك» یعنی کیا وجہ ہے جو تو اس بات کو جھٹلائے کہ قیامت کے دن لوگوں کو ان کے اعمال کا بدلہ ملے گا۔ گویا یوں کہا کون کہہ سکتا ہے کہ تو عذاب اور ثواب کو جھٹلانے لگے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ/حدیث: Q4952]