ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا «عسير» کا معنی سخت۔ «قسورة» کا معنی لوگوں کا شور و غل۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا «قسورة» شیر کو کہتے ہیں اور ہر سخت اور زور دار چیز کو «قسورة» کہتے ہیں۔ «مستنفرة» بھڑکنے والی۔ [صحيح البخاري/كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ/حدیث: Q4922]