مجاہد نے کہا کہ «تبتل» کے معنی خالص اسی کا ہو جا اور امام حسن بصری نے فرمایا «أنكالا» کا معنی بیڑیاں ہیں۔ «منفطر به» اس کے سبب سے بھاری ہو جائے گا، بھاری ہو کر پھٹ جائے گا۔ ابن عباس نے کہا «كثيبا مهيلا» پھسلتی بہتی ریت۔ «وبيلا» کے معنی سخت کے ہیں۔ [صحيح البخاري/كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ/حدیث: Q4922-2]