سنن ترمذی کی خدمت میں برصغیر کے علما ء کی مساعی::
(1) شرح جامع الترمذی: تألیف محمد بن طاہر بن علی الفتنی (914 - 986 ھ)۔
(2) شرح جامع الترمذی: تألیف أبی الطیب محمد بن الطیب السندي (م: 1109ھ)۔ اس کا ایک قطعہ نظامی پریس میں شائع ہوا (سیرۃ البخاری 2/725)۔
(3) شرح جامع الترمذی: تألیف أبی الحسن بن عبد الہادی السندي المدنی (م: 1139 ھ) مصرمیں طبع ہوئی۔
(4) شرح جامع الترمذی: تألیف سراج احمد السرہندی (م: 1230 ھ) یہ شرح فارسی میں ہے، اور کانپور میں شائع ہوئی (تاریخ التراث العربی 1/244)۔
(5) ھدیۃ اللوذعی بنکات الترمذی: تألیف علامہ شمس الحق العظیم آبادی (1329 ھ) نامکمل۔ (سیرۃ البخاری 2/727)۔
(6) الکوکب الدری علی جامع الترمذی أمالی الشیخ رشید احمد الگنگوہی (ت: 1323ھ)، ترتیب وتالیف: الشیخ محمد یحییٰ بن محمد اسماعیل الکاندھلوی الحنفی (1334 ھ)، یہ کتاب شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی کے حواشی کے ساتھ چارجلدوں میں ندوۃ العلماء لکھنؤسے (1395ھ=1975ء) شائع ہوئی)۔
(7) تقریرات علی جامع الترمذی لمحمود الحسن بن ذو الفقار الحنفی (1339 ھ) (علی بن سلیمان بجمعاوی نے ان فوائد کو اپنی کتاب نفع قوۃ المغتذی میں شامل کیاہے۔
(8) العرف الشذی علی جامع الترمذی لمحمد انور شاہ کشمیری الحنفی (1352 ھ)۔ اس امالی کو مولف کے شاگرد مولانا محمد چراغ پنجابی نے جمع کیا، اور یہ ایک جلد میں شائع ہوئی۔
(9) الطیب الشذی شرح جامع الترمذی لاشفاق الرحمن الکاندھلوی الحنفی، دہلی سے اس شرح کی پہلی جلد (1343ھ) میں شائع ہوئی۔
(10) حاشیۃ علی جامع الترمذی لاحمد بن علی بن لطف اللہ السہارنفوری الحنفی (ت: 1297)۔
(11) تحفۃ الأحوذی بشرح جامع الترمذی للعلامہ الشیخ الحافظ ابی العلا محمد عبد الرحمان بن عبد الرحیم المبارکفوری (1282 - 1352 ھ)۔
(12) مقدمہ تحفۃ الأحوذی للمبارکفوری، یہ علوم حدیث، محدثین اور مؤلفات حدیث نیز امام ترمذی اور سنن سے متعلق ایک جامع کتاب ہے۔
(13) قواعدفی علوم الحدیث وکتبہ وأہلہ للمبارکفوری: ڈاکٹرعبدالعلیم بن عبدالعظیم بستوی نے علوم حدیث کتب حدیث اور محدثین سے متعلق مقدمہ تحفہ کے مباحث کی فاضلانہ تحقیق (1039) صفحے میں دار المنہاج، ریاض سے شائع فرمائی ہے۔
(14) ہدیۃ المجتبی للحبر المدنی أمالی الشیخ حسین احمد المدنی (ت: 1377ھ) اس کا ایک جزء شائع ہواہے۔
(15) الرد والتعقیب علی بعض الشارحین من المعاصرین لجامع الترمذی، تالیف: الشیخ عبدالرحمن بن یحیی المعلمی (ت: 1386ھ)، تحقیق ماجد الزیادی، نشر المکتبۃ المکیۃ، مکہ۔
(16) معارف السنن شرح جامع الترمذی لمحمد یوسف البنوری الحنفی (1397 ھ) یہ (6) جلدوں میں کتاب الحج تک مطبوع ہے، اور نامکمل ہے۔
(17) کشف النقاب عمایقولہ الترمذی: ''و فی الباب'' تالیف: ڈاکٹرمحمدحبیب اللہ مختار- رحمہ اللہ- شیخ الحدیث جامعہ بنوریہ (مولف رحمہ اللہ نے (26)سال پہلے (ربیع الاول 1408ھ) میں کراچی میں ایک مختصر سی ملاقات میں اس کتاب کا ایک نسخہ تین جلدوں میں مجھے ہدیہ کیا تھا اور یہ کتاب اس وقت غیر مکمل تھی، کچھ دنوں کے بعد ان کا قتل ہوگیا تھا، اللہ تعالیٰ ان کو شہادت کا درجہ دے، بعد میں اس کی دوجلدیں اورشائع ہوئیں اس طرح سے یہ کتاب پانچ جلدوں میں ہے، اور اس میں باب ماجاء فی کثرۃ الرکوع والسجود (حدیث نمبر: 389) تک کی احادیث کی تخریج ہے (نامکمل)۔
(18) جائزۃ الأحوذی فی التعلیقات علی سنن الترمذی فی اختصار تحفۃ الأحوذی: تالیف: حافظ ثناء اللہ بن عیسیٰ خان، یہ شرح جمعیت احیاء التراث الاسلامی (کویت) کے تعاون سے چار جلدوں میں جامعہ سلفیہ، بنارس سے شائع ہوئی ہے، جس کے صفحات (4828)ہیں، اور در اصل یہ تحفۃ الأحوذی کا جامع اختصار مع اضافات مفیدہ ہے۔