جامع الترمذی کے مختصرات ومستخرجات ورجال سے متعلق مؤلفات:
(1) مختصر الأحکام المستخرج علی جامع الترمذی، تالیف: ابوعلی حسن بن علی الخراسانی (ت: 312ھ) (مستخرج الطوسی علی جامع الترمذی) (تدریب الراوی)۔ (مطبوع)۔
(2) مستخرج أبی بکر احمد بن علی بن منجویہ النیسابوری (ت: 428ھ)
(3) فضائل الکتاب الجامع لأبی عیسیٰ الترمذی، تالیف: ابوالقاسم الاسعردی عبیدبن محمد بن عباس (ت: 692ھ)
(4) مختصر جامع الترمذی لنجم الدین سلیمان بن عبد القوی الطوفی الحنبلی (م: 710ھ) (مخطوط)۔
(5) مختصر جامع الترمذی لنجم الدین محمد بن عقیل البالسی الشافعی (م: 729ھ) (مخطوط)۔
(6) استدراک الصحاح الواقعۃ فی الترمذی علی البخاری ومسلم، تالیف: محمد بن عبدالرحمن الکرسوطی الفاسی (ت: 755ھ)۔
(7) مأئۃ حدیث منتقاۃ منہ عوال (أی من سنن الترمذی) للحافظ صلاح الدین خلیل الکیکلدی العلائی (ت: 761ھ) (اس میں سو منتخب احادیث ہیں) (کشف الظنون 1/ 559)۔
(8) الکوکب المضیٔ المنتزع من جامع الترمذی تالیف: یحیی بن حسن بن احمد بن عثمان (ت: بعد 769ھ) (مخطوط، صنعاء یمن)
(9) الأحادیث المستغربۃ فی الجامع الصحیح للترمذی تالیف: احمد بن العلائی الشافعی من رجال القرن الثامن (مخطوط)
(10) ختم جامع الترمذی للشیخ عبداللہ بن سالم البصری المکی (1134ھ)
(11) مختصر سنن الترمذی، تالیف: ابوالفضل تاج الدین محمد بن عبدالمحسن القلعی (کان حیا سنۃ: 1134ھ)۔
(12) علل الترمذی الکبیر: ترتیب أبی طالب القاضی (مطبوع)۔
(13) صحیح سنن الترمذی للألبانی۔
(14) ضعیف سنن الترمذی للألبانی۔ دونوں کتابیں سندحذف کرکے اورہرحدیث پر حکم لگاکر الگ الگ شائع ہوئیں، اور بعد میں مکتبۃ المعارف، ریاض سے البانی صاحب کے حکم کے ساتھ اصل سنن الترمذی شیخ ابوعبیدہ مشہور بن حسن آل سلمان کی نگرانی میں شائع ہوئی۔
(15) تہذیب جامع الترمذی، تالیف: عبداللہ بن عبدالقادر التلیدی (مطبوع)
(16) مختصر سنن الترمذی: مصطفی دیب البغا (مطبوع)۔
(17) التصریح بزوائدالجامع الصحیح (سنن الترمذی): محمود نصار (مطبوع)
(18) نزہۃ الالباب فی قول الترمذی: وفی الباب: تالیف: حسن بن محمد بن حیدر الوائلی (6) اجزاء۔ ط، دار ابن الجوزی (1426ھ)اس کتاب میں مولف کے احادیث کے دیئے ہوئے نمبرات کے اعتبار سے سنن الترمذی میں موجود مافی الباب کے عنوان سے (4104) احادیث کی تخریج موجود ہے، اب تک کی شائع ہونے والی اس موضوع پریہ سب سے جامع کتاب ہے، علامہ مبارکپوری نے تحفۃ الاحوذی میں اپنے طور پر مختصرا ان احادیث کی تخریج کی تھی لیکن بہت ساری احادیث کی تخریج باقی تھی، احمد شاکر نے بھی اس باب کی احادیث کی تخریج کو موضوع بحث نہیں بنایا، اور اوپر گزرا کہ حافظ ابن حجر نے اس موضوع پر ایک کتاب تالیف فرمائی تھی لیکن وہ ابھی تک مفقود کے حکم میں ہے۔
(19) اللباب فی تخریج المبارکفوری لقول الترمذی: وفی الباب جمع وترتیب محمد صبحی حسن حلاق (مطبوع)۔