سنن ابی داود کی افادیت کے سبب ہر زمانہ کے علماء نے اسے قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے، اور اس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی توضیح وتشریح اور مختصرات وحواشی لکھنے میں خاص طور پر دلچسپی لی ہے، ذیل میں ان شروح و مختصرات کا تعارف پیش ہے:
1- «معالم السنن»: یہ شرح مشہور محدث امام ابوسلیمان احمد بن محمد خطابی (م388ھ) کی ہے، سب سے متقدم ہے، اسے مطبعہ علمیہ حلب نے 1351ھ میں چار جلدوں میں شائع کیا ہے۔
2- «شرح الإمام النووي» (م676ھ) ناتمام (ملاحظہ ہو: المنہاج السوی فی ترجمۃ الامام النووی للسیوطی74)
3- «شرح الحافظ مسعود بن أحمد بن مسعود الحارثي البغدادي» (م711ھ) ابن رجب نے فرمایا کہ موصوف نے سنن ابودادو کے بعض حصوں کی شرح لکھی (الذیل علی طبقا ت الحنابلہ 2؍363)
4- «شرح قطب الدين»: یہ شیخ قطب الدین ابوبکر احمد بن دعین یمنی شافعی (م752ھ) کی ہے، اور چار مبسوط جلدوں پر مشتمل ہے لیکن نا تمام ہے (کشف الظنون 2 ؍1005)
5- «شرح الحافظ المغلطائي بن قليج الحنفي» (م 762ھ) ناتمام (کشف الظنون 2 ؍1005)
6- «شرح الحافظ أحمد بن محمد بن إبراهيم المقدسي» (م765ھ) (الدررالکامنہ لابن حجر 1؍242)
7- «السنن بعجالة العالم»: علامہ خطابی کی معالم کا اختصار ہے، جسے شہاب الدین ابومحمود احمدبن مقدسی (م768ھ) نے مرتب کیا، بعض نے اس کا نام عجالۃ العالم من کتاب المعالم ذکر کیا ہے، اور یہ چار جلدوں میں ہے۔
8- «شرح ابن الملقن»: یہ شیخ سراج الدین عمر بن علی بن ملقن شافعی (م 804ھ) کی شرح ہے، جو زوائد علی الصحیحین احادیث کی شرح پر مشتمل اور دو جلدوں میں ہے (الضوء اللامع للحافظ السخاوی 6؍102)
9- «شرح الحافظ أبي زرعة العراقي»: یہ شیخ ولی الدین بن ابی زرعۃ العراقی (م 826 ھ) کی شرح ہے، لیکن ناتمام ہے (الضوء اللامع للحافظ السخاوی 6؍102)
اس کی معلومات اور افادیت کا اندازہ اس سے بخوبی ہوسکتا ہے کہ یہ ابتداء سے سجدہ سہو تک سات جلدوں میں ہے، اورایک جلدمیں صیام، حج اور جہاد وغیرہ ابواب کی شرح ہے، اور اگر یہ شرح مکمل ہوجاتی تو چالیس جلدوں پر مشتمل ہوتی۔
10- «شرح المحدث ابن رسلان الشافعي»: یہ احمد بن حسین بن رسلان الشافعی (م844ھ) کی مبسوط اورمفصل شرح ہے، اس کی تحقیق کلیۃ اصول الدین، جامعۃ الامام محمد بن سعود الاسلامیۃ کے طلبہ نے ڈاکٹریٹ کے تحقیقی مقالہ کے لئے کی ہے، جن میں ڈاکٹر سہیل حسن عبدالغفار استاذ حدیث انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد بھی ہیں (اور زیر نظر ترجمہ میں سنن ا بو داود سے متعلق معلومات موصوف کے مقدمۂ تحقیق سے مأخوذ ہے)، انہیں محققین فضلاء میں ڈاکٹر محمد بن عبدالرحمن العمیر، اور ڈاکٹر محمد الخضیر ہیں، جنہوں نے اس کتاب کی تحقیق وتخریج اور دراسہ کا کام کیا ہے۔
11- «شرح الحافظ محمود بن أحمد العيني» (م 855 ھ) (تاریخ التراث العربی فواد سزکین 1؍384)
12- «مرقاة الصعود إلى سنن أبي داود»: تالیف علامہ جلال الدین سیوطی (م 911ھ) یہ مختصر شرح ہے (مطبوع)
13- «شرح ابن عبدالهادي السندي»: یہ شرح ابو الحسن محمد بن عبدالہادی السندی (م 1138 ھ) کی ہے، جس کا نام ”فتح الودود علی سنن ابی داود“ ہے، (تاریخ التراث العربی فؤاد سزکین 1؍384)
14- «شرح ابن بهاء الدين المرجاني» (م1306 ھ) اس کا نام ”عون الودود علی سنن ابی داود“ ہے، (الاعلام 3؍178 و معجم المؤلفین 4؍49)
15- «غاية المقصود في شرح سنن أبي داود»: تالیف علامہ شمس الحق عظیم آبادی (م1323ھ) اس کی پہلی جلد 1304ھ میںطبع ہوئی تھی، دوبارہ 1414ھ میں حدیث اکادمی فیصل آباد ودار الطحاوی ریاض سے تین جلدوں میں شائع ہوئی، جس میں آخری حدیث (397) نمبر کی ہے، اور اس سے آگے کا مسود ہ اب تک مفقود ہے۔
16- «عون المعبود»: تالیف علامہ شمس الحق العظیم آبادی: یہ چارضخیم جلدوں میں دہلی سے 1323ھ میں طبع ہوئی تھی، بیروت اور پاکستان سے اس کے فوٹو شائع ہورہے تھے، نئے ٹائپ میں اس وقت مطبوع اور اہل علم کے یہاں رائج ہے۔
17- «بذل المجهود في حل سنن أبي داود»: تالیف محدث خلیل بن احمد السہارنفوری (م 1346ھ) (طبعۃ مصورۃ عن الطبعۃالہندیۃ دار الکتب العلمیۃ فی بیروت)
18- «المنهل العذب المورود شرح سنن الإمام أبي داود»: تالیف شیخ محمود بن محمد خطاب السبکی م1352ھ یہ نا مکمل تھی، لیکن بعد میں ان کے بیٹے امین السبکی نے مکمل کیا اور اس کا نام ”فتح الملک المعبود تکملۃ المنہل العذب المورود“رکھا، اور یہ بھی نا تمام ہے، (یہ کتاب 1351ھ میں دس حصوں میں طبع ہوئی)
19- «عون الودود على سنن أبي داود»: تالیف شیح محمد بن نور الدین الہزاروی (م 1366ھ) یہ 1318ھ لکھنؤ میں طبع ہوئی، (جہود مخلصۃ فی خدمۃ السنۃ المطہرۃ ص 216)
20- «الدر المنضود شرح سنن أبي داود»: تالیف شیخ محمد یاسین الفادانی (م 1310ھ) یہ بیس جلدوں میں مخطوطۃ کی شکل میں موجود ہے (الامام ابو دادو السجستانی للشیخ صالح البراک ص 73)