سنن ابن ماجہ پر برصغیر میں ہونے والی خدمات:
1- شرح السندی ابولحسن محمد بن عبدالھادی (م 1138ھ)ط بمصر المطبعۃ العلمیۃ سن 1313
2- إنجاح الحاجۃ شرح سنن ابن ماجہ للشیخ عبدالغنی المجددی، (م 1295ھ) 1382ھ)مطبوع دہلی
3 - سنن ابن ماجہ (نصف اول) تصحیح محمد طاہر ط المطبع الفاروقی دہلی سن 1847
ب- سنن ابن ماجہ (نصف آخر) تصحیح الشیخ عبدالاحد ط مطبع مجتبائی دہلی اور اس ایڈیشن کے ساتھ حاشیہ پر سیوطی کی شرح ابن ماجہ اور عبدالغنی مجددی کی إنجاح الحاجہ بھی شائع ہوئی ہے،
4- سنن ابن ماجہ مع الحوشی المعتبرۃ المقبولۃ المأخوذۃ من شرح الشیخ عبدالغنی المجددی و الشیخ السیوطی ط سعید کمپنی کراچی اور اس کے ساتھ حاشیہ پر مؤطا امام مالک اور سیوطی کی إسعاف المبطا برجال الموطأ بھی شائع ہوئی ہے اور حاشیہ ہی پر نخبۃ الفکر آخر میں مطبوع ہے، اور یہ مطبع نظامی دہلی سے شائع شدہ ہے اور اس کا فوٹو آف سیٹ پاکستان کراچی سے شائع ہوا ہے۔
5- مفتاح الحاجہ شرح سنن ابن ماجہ للشیخ محمدبن عبداللہ العلوی (ط۔ الھند، ایک جلد میں)
6- رفع العجاجہ شرح و ترجمۃ ابن ماجہ تالیف: علامہ وحید الزمان حیدر آبادی
7- ما تمس إلیہ الحاجہ لمن یطالع سنن ابن ماجہ (مؤلف: عبدالرشید نعمانی)
8- تحقیق الدکتور محمد مصطفی الاعظمی (چارجلدوں میں) (موصوف فاضل دیوبند اور فاضل ازہر ہیں اور جامعہ ام القری اور جامعۃ الملک سعود میں حدیث کے استاذ تھے، ایک زمانے سے سعودی شہریت کے حامل ہیں، ہندوستان کے مشہور صنعتی اور تعلیمی شہر مئوناتھ بھنجن یو پی کے اصل باشندہ ہیں)
اعظمی صاحب کے سامنے اس کتاب کی تحقیق میں بعض قدیم مخطوطات تھے، یہ چار حصوں پر مشتمل ہے، دوحصے متن حدیث کے اور دو فہارس احادیث کے، اس نسخہ میں (200) حدیثیں محمد فواد عبدالباقی کے نسخہ سے کم ہیں جس کا سبب محقق کا مذکورہ قلمی نسخہ پر اعتماد ہے۔
میرے خیال میں (تحفۃ الأ شراف) کو سامنے رکھ کر اگریہ ایڈیشن تیار کیا جاتا تو وہ مناسب ترین ایڈیشن ہوتا۔
٭ مآخذ ومصادر:
ابن ماجہ کی سوانح حیات کے لئے ملاحظہ ہو:
1- تأریخ دمشق (لابن عساکر)
2- المنتظم (لابن الجوزی)
3- وفیات الاعیان لابن خلکان
4- تہذیب الکمال فی اسماء الرجال للمزی
5- تہذیب التہذیب لابن حجر (9؍530-532)
6- تذکرۃ الحفاظ للذہبی
7- العبر للذہبی
8- الوافی بالوفیات للصفدی
9- البدایۃ والنہایۃ لابن کثیر
10- تذہیب التہذیب
11- النجوم الزاہرۃ لابن بردی تغری (3؍70)
12- طبقات الحفاظ للسیوطی (278-279)
13- خلاصۃ تذہیب تہذیب الکمال (365)
14- طبقات المفسرین للسیوطی (2؍272-273)
15- شذرات الذہب لابن العماد (2؍164)
16- الإ رشاد إلی بلاد الأ مصار (للخلیلی)
17- التقیید (لابن نقطہ)
18- الحطۃ فی ذکر الصحاح الستہ (للنواب صدیق حسن القنوجی البوفالی)