ابن ماجہ کے اب تک کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں جن میں ہندوستان میں بڑے سائز پر حاشیہ کے ساتھ مطبوع نسخہ ہے، سندی کی شرح کے ساتھ والا نسخہ بھی مطبوع ہے، عصر حاضر میں محمد فؤاد عبدالباقی کی تحقیق وترقیم سے جو نسخہ متداول ہے اس کی شہرت کی وجہ یہ ہے کہ ''المعجم المفہرس لألفاظ الحدیث النبوی'' کی ترتیب میں اس کے ابواب وکتب پر اعتماد کیا گیا ہے، ذیل میں سنن ابن ماجہ سے متعلق ہونے والی خدمات ذکر کی جاتی ہیں:
1- شرح الحافظ علاء الدین مغلطائی بن قلیج بن عبداللہ الحنفی (م 762ھ) یہ اوائل سنن ابن ماجہ کی احادیث کی مبسوط تخریج ہے جس میں شرح سے تعرض نہیں کیا گیا ہے۔
2- شرح ابن رجب الزبیری: اس سے علامہ ابولحسن سندھی نے استفادہ کیا ہے۔
3- ماتمس إليه الحاجة على سنن ابن ماجة تاليف: سراج الدين عمر بن علي ابن الملقن (م 804ھ) یہ زوائد ابن ماجہ علی الخمسۃ: الحیحین و السنن لابی داود والترمذی والنسائی 8 جلدوں میں ہے۔
4- الدیباجہ شرح الشیخ کمال الدین محمد بن موسی ابو البقا الدمیری مولف حیاۃ الحیوان الکبری (م 808ھ) (پانچ جلدوں میں)
5- شرح ابن العجمی برہان الدین ابراہیم (ت 841)یہ شرح بہت مختصر ہے۔
6- مصباح الزجاجة شرح ابن ماجة تاليف: السيوطي (م 911ھ)یہ مختصرحاشیہ ہے اور اس کا اختصار شیخ علی عثمان نے نور مصباح الزجاجہ سے کیا ہے جو مصر میں شائع ہوا ہے۔
7- صحیح سنن ابن ماجہ (البانی رحمہ اللہ) (دو جلدوں میں)
8- ضعیف سنن ابن ماجہ (البانی رحمہ اللہ) (ایک جلد میں)
9- تحقیق محمد فواد عبدالباقی مطبوع مصر (دو جلدوں میں)
10- تحقیق مشہور حسن سلمان مع تصحیح و تضعیف الالبانی ط۔ مکتبہ المعارف ریاض (ایک جلد میں)
11- سنن ابن ماجہ بشرح ابی الحسن السندی (م 1138ھ) وبحاشیۃ تعلیقات مصباح الزجاجۃ فی زوائد ابن ماجہ (م840ھ) تحقیق خلیل مامون شیحا، دارالمعرفۃ، بیروت۔
11- المجرد فی ا سماء رجال سنن ابن ماجہ سو ی من أخرج لہ منہم فی أحد الصحیحین للإ مام الذہبی ط۔ دارالرایۃ الریاض، بتحقیق و تعلیق و استدراک الدکتور باسم فیصل الجوابرۃ، 1409ھ
اس کتاب میں 1939 رواۃ کا ذکر ہے، اوراستدراک میں موصوف نے 356 راویوں کا ذکر کتاب کے آخر میں کیا ہے، اور اس کی فہرست (فہرس أسماء المجرد فی أسماء رجال ابن ماجہ و المستدرک علیہ کے نام سے شائع کی، ط دارالرایہ، الریاض 1409ھ)
12- إتحاف ذی التشوق والحاجۃ إلی قراء ۃ سنن ابن ماجہ: تالیف محمد الحفید بن عبد الصمد کنون الحسینی الإ دریسی (ط وزارۃ الاوقاف، رباط، مغرب)
اب تک اس کے آٹھ (8) حصے شائع ہو چکے ہیں، آٹھواں حصہ کتاب الفتن سے پہلے کی احادیث کی شرح پر ختم ہے۔