-" اللهم إني احبه، فاحببه واحب من يحبه. يعني الحسن بن علي رضي الله عنهما".-" اللهم إني أحبه، فأحببه وأحب من يحبه. يعني الحسن بن علي رضي الله عنهما".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب میں سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھتا ہوں تو میری آنکھوں سے آنسو بہہ پڑتے ہیں، وجہ یہ ہے کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے، میں مسجد میں تھا، آپ نے میرا ہاتھ پکڑا، میں آپ کے ساتھ چل دیا، آپ نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی، حتیٰ کہ ہم بنوقینقاع کے بازار پہنچ گئے، آپ نے وہاں چکر لگایا اور ادھر ادھر دیکھا، پھر واپس پلٹ آئے اور میں بھی آپ کے ساتھ تھا، یہاں تک کہ ہم مسجد میں پہنچ گئے۔ آپ وہاں حبوہ باندھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: ”چھوٹا بچہ کدھر ہے؟ چھوٹے کو ذرا بلا کر لاؤ۔“ سو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ دوڑتا ہوا آیا، آپ کی گودی میں گر پڑا اور اپنا ہاتھ آپ کی ڈاڑھی میں داخل کرنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ کھول کر اس کے منہ کو اپنے منہ میں داخل کیا، پھر فرمایا: ”اے اللہ! میں اسے محبت کرتا ہوں، تو اس سے بھی اور اس سے محبت کرنے والے سے بھی محبت کر۔“