الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4938
´چوسر کھیلنے کی ممانعت کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے چوسر کھیلا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔“ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4938]
فوائد ومسائل:
1) (نرد) کا ترجمہ (لُعُبة الطاو لة) کیا گیا ہے، یعنی لکڑی کے تختے پر کھیل جس سے چوسر، کیرم بورڈ، اور لڈو وغیرہ کی قسم کے کھیل مراد ہو سکتے ہیں۔
2) ہمارے فاضل محقق مذکورہ روایت کی تحقیق کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ روایت سندََا ضعیف ہے، لیکن صحیح مسلم کی حدیث نمبر 12260 اس روایت سے کفایت کرتی ہے، لہذا معلوم ہوا کہ یہ روایت معناََ قابلِ حجت ہے، نیز شیخ البانی ؒ نے بھی مذکورہ بالا روایت کو حسن قرار دیا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4938