موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
63. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَمَا يُقَالُ فِي ذَلِكَ
سانپوں کے مارنے کا بیان اور سانپوں کا حال
حدیث نمبر: 1788
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ سَائِبَةَ مَوْلَاةٍ لِعَائِشَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى عَنْ قَتْلِ الْجِنَّانِ الَّتِي فِي الْبُيُوتِ، إِلَّا ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ، فَإِنَّهُمَا يَخْطِفَانِ الْبَصَرَ وَيَطْرَحَانِ مَا فِي بُطُونِ النِّسَاءِ"
حضرت سائبہ جو مولاۃ ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی، ان سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ان سانپوں کے مارنے سے جو گھر میں ہوتے ہیں، مگر ذی الطفیتین اور ابتر کو کہ وہ آنکھ کو اندھا کر دیتے ہیں اور حمل گرا دیتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3308، 3309، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2232، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5631، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2834، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3800، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3231، 3534، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24723، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8392، 8400، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 20254، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 32»