موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
57. بَابُ مَا جَاءَ فِي أَمْرِ الْغَنَمِ
بکریوں کا بیان
حدیث نمبر: 1773
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَحْتَلِبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِ، أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ؟ وَإِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَاتِهِمْ، فَلَا يَحْتَلِبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ دوہے کوئی کسی کے جانور کو بلا اس کی اجازت کے، بھلا کوئی تم میں یہ چاہتا ہے کہ کوئی اس کی کوٹھڑی میں آ کے خزانہ اس کا توڑ کے اس کے کھانے کا غلہ نکال لے جائے، سو ان کے جانوروں کے تھن تو ان کے کھانے کے دودھ کو حفاظت میں رکھتے ہیں، یعنی تھن کوٹھڑی کی طرح حفاظت کے واسطے ہیں۔ سو ہرگز نہ دوہے کوئی کسی کے جانور کو بغیر اس کی اجازت کے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2435، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1726، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5171، 5282، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2623، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2302، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11614، 19705، 19706، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4505، والحميدي فى «مسنده» برقم: 700، والبزار فى «مسنده» برقم: 5454، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6958، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 17»