موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
51. بَابُ جَامِعِ السَّلَامِ
سلام کی مختلف احادیث کا بیان
حدیث نمبر: 1756
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ رَجُلًا سَلَّمَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ وَالْغَادِيَاتُ وَالرَّائِحَاتُ، فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ : " وَعَلَيْكَ أَلْفًا"، ثُمَّ كَأَنَّهُ كَرِهَ ذَلِكَ
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص نے سلام کیا سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو تو کہا: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ والغادیات والرائحات (سلامتی ہو تم پر اور اللہ کی رحمت اور برکات اور صبح اور شام کی نعمتیں آنے والیں اور جانے والیں)۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: وعلیک الفاً (تیرے اوپر بھی ہزار گنے اس کے)، اور اس طرح کہا جیسے کہ اس کو برا جانا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 19453، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 8860، والطبراني فى «الكبير» برقم: 2905، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2917، فواد عبدالباقي نمبر: 53 - كِتَابُ السَّلَامَ-ح: 7»