موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
39. بَابُ تَعَالُجِ الْمَرِيضِ
بیمار کے علاج کا بیان
حدیث نمبر: 1716
حَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، أَنَّ رَجُلًا فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَابَهُ جُرْحٌ فَاحْتَقَنَ الْجُرْحُ الدَّمَ، وَأَنَّ الرَّجُلَ دَعَا رَجُلَيْنِ مِنْ بَنِي أَنْمَارٍ فَنَظَرَا إِلَيْهِ، فَزَعَمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهُمَا:" أَيُّكُمَا أَطَبُّ؟" فَقَالَا: أَوَ فِي الطِّبِّ خَيْرٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَزَعَمَ زَيْدٌ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَنْزَلَ الدَّوَاءَ الَّذِي أَنْزَلَ الْأَدْوَاءَ"
سیدنا زید بن اسلم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں زخم لگا، اور خون وہاں آکر بھر گیا، تو اس شخص نے دو شخصوں کو بلایا بنی انمار میں سے، ان دونوں نے آکر دیکھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: ”تم دونوں میں سے کون طب زیادہ جانتا ہے؟“ وہ بولے: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! طب میں بھی کچھ فائدہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دوا بھی اسی نے اتاری ہے جس نے بیماری اتاری ہے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 23886، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 12»