موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
26. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَسَاكِينِ
مسکین کا بیان
حدیث نمبر: 1671
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَيْسَ الْمِسْكِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَى النَّاسِ فَتَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ، وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ"، قَالُوا: فَمَا الْمِسْكِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى يُغْنِيهِ، وَلَا يَفْطُنُ النَّاسُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ، وَلَا يَقُومُ فَيَسْأَلَ النَّاسَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسکین وہ نہیں ہے جو گھر گھر مانگتا پھرتا ہے، کہیں سے ایک لقمہ ملا کہیں سے دو لقمے، کہیں سے ایک کھجور کہیں سے دو کھجوریں۔“ صحابہ نے پوچھا: پھر یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مسکین کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس مال نہیں ہے کہ وہ اپنی حاجت پوری کرے، نہ لوگوں کو اس کا حال معلوم ہے تاکہ اس کو صدقہ دیں، نہ وہ مانگنے کو کھڑا ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1476، 1479، 4539، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1039، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2363، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3298، 3351، 3352، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2573، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2363، 2364، 2365، 10987، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1631، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1656، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7962، 13268، 13269، 13270، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7530، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1090، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20027، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 7»