موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
15. بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الثِّيَابِ الْمُصَبَّغَةِ وَالذَّهَبِ
رنگین کپڑے پہننے اور سونا پہننے کا بیان
قَالَ يَحْيَى: وَسَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ: وَأَنَا أَكْرَهُ أَنْ يَلْبَسَ الْغِلْمَانُ شَيْئًا مِنَ الذَّهَبِ، لِأَنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ"، فَأَنَا أَكْرَهُهُ لِلرِّجَالِ الْكَبِيرِ مِنْهُمْ وَالصَّغِيرِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میرے نزدیک بچوں کو یعنی لڑکوں کو سونا پہنانا مکروہ ہے، کیونکہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہنچا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا، اور میں مکروہ جانتا ہوں سونے کا پہننا بڑے مرد اور چھوٹے لڑکے کے واسطے۔ زرقانی نے کہا: بڑے مرد کے واسطے مکروہ تنزیہی ہے، مگر چاندی کا زیور لڑکے کو پہنانا بعض علماء کے نزدیک درست ہے، اور بعض کے نزدیک مکروہ ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 4»