موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
5. بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجْلَاءِ الْيَهُودِ مِنَ الْمَدِينَةِ
مدینہ سے یہودیوں کے نکالنے کا بیان
حدیث نمبر: 1609
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي حَكِيمٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، يَقُولُ: كَانَ مِنْ آخِرِ مَا تَكَلَّمَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ قَالَ: " قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ، وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ، لَا يَبْقَيَنَّ دِينَانِ بِأَرْضِ الْعَرَبِ"
حضرت عمر بن عبدالعزیز سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری کلام یہ فرمایا: ”اللہ جل جلالہُ تباہ کرے یہود اور نصاریٰ کو، انہوں نے اپنے پیغمبروں کی قبروں کو مسجدیں بنایا۔ آگاہ رہو عرب میں دو دین نہ رہیں۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11856، 18818، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2205، دلائل النبوة للبيهقي برقم: 204/7، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 9987، 19368، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 5960
شیخ سلیم ہلالی نے اس روایت کو صحیح لغیرہ کہا ہے، کیونکہ اس روایت کے متعدد شواہد موجود ہیں جنہیں علامہ الابانی ؒ نے تحذیر المساجد میں ص 11- 23 میں جمع کیا ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 17»