موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ
کتاب: اشیائے نو ش کے بیان میں
2. بَابُ مَا يُكْرَهُ أَنْ يُنْبَذَ جَمِيعًا
جن دو چیزوں کو ملا کر نیبذ نہ بنانی چاہیے
قَالَ مَالِكٌ: وَهُوَ الْأَمْرُ الَّذِي لَمْ يَزَلْ عَلَيْهِ أَهْلُ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا أَنَّهُ يُكْرَهُ ذَلِكَ لِنَهْيِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس امر پر اتفاق کیا ہے ہمارے شہر کے علماء نے کہ یہ مکروہ ہے، کیونکہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 42 - كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ-ح: 8»