Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
20. باب النَّهْيِ عَنْ مُبَادَرَةِ الإِمَامِ بِالتَّكْبِيرِ وَغَيْرِهِ:
باب: امام سے تکبیر وغیرہ میں آگے بڑھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 935
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ حَيْوَةَ ، أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَى أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ، وَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا، وَإِذَا صَلَّى قَاعِدًا فَصَلَّوْا قُعُودًا أَجْمَعُونَ ".
(ابو علقمہ کے بجائے) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابو یونس نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام اس لیے بنایا گیا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے، جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع اور جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم اللہم، ربنا لک الحمد کہو، اور جب وہ کھڑا ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر پڑھو اور جب وہ بیٹھ کر پڑھے تو تم بھی سب کے سب بیٹھ کر نماز پڑھو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام صرف اس لیے مقرر کیا گیا ہے کہ اس کی اقتدا (پیروی) کی جائے تو جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو، اور جب وہ سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہے تو تم اَللّٰهُمَّ، رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ کہو اور جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم کھڑے ہو کر نماز پڑھو، جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بیٹھ کر نماز پڑھو۔