Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْقَسَامَةِ
کتاب: قسامت کے بیان میں
1. بَابُ تَبْدِئَةِ أَهْلِ الدَّمِ فِي الْقَسَامَةِ
قسامت میں پہلے وارثوں سے قسم لینے کا بیان
حدیث نمبر: 1538
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي لَيْلَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ رِجَالٌ مِنْ كُبَرَاءِ قَوْمِهِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ، وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ، فَأُتِيَ مُحَيِّصَةُ فَأُخْبِرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ" قَدْ قُتِلَ وَطُرِحَ فِي فَقِيرِ بِئْرٍ أَوْ عَيْنٍ، فَأَتَى يَهُودَ، فَقَالَ: أَنْتُمْ وَاللَّهِ قَتَلْتُمُوهُ، فَقَالُوا: وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ، فَأَقْبَلَ حَتَّى قَدِمَ عَلَى قَوْمِهِ فَذَكَرَ لَهُمْ ذَلِكَ، ثُمَّ أَقْبَلَ هُوَ وَأَخُوهُ حُوَيِّصَةُ وَهُوَ أَكْبَرُ مِنْهُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، فَذَهَبَ مُحَيِّصَةُ لِيَتَكَلَّمَ وَهُوَ الَّذِي كَانَ بِخَيْبَرَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَبِّرْ كَبِّرْ"، يُرِيدُ السِّنَّ، فَتَكَلَّمَ حُوَيِّصَةُ ثُمَّ تَكَلَّمَ مُحَيِّصَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِمَّا أَنْ يَدُوا صَاحِبَكُمْ وَإِمَّا أَنْ يُؤْذِنُوا بِحَرْبٍ"، فَكَتَبَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ، فَكَتَبُوا: إِنَّا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُوَيِّصَةَ، وَمُحَيِّصَةَ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ: " أَتَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ؟" فَقَالُوا: لَا، قَالَ:" أَفَتَحْلِفُ لَكُمْ يَهُودُ؟" قَالُوا: لَيْسُوا بِمُسْلِمِينَ، فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ، فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ بِمِائَةِ نَاقَةٍ حَتَّى أُدْخِلَتْ عَلَيْهِمُ الدَّارَ . قَالَ سَهْلٌ: لَقَدْ رَكَضَتْنِي مِنْهَا نَاقَةٌ حَمْرَاءُ. قَالَ مَالِك: الْفَقِيرُ: هُوَ الْبِئْرُ
حضرت سہل بن ابی حثمہ کو خبر دی کچھ لوگوں نے، جو اس کی قوم کے معزز لوگ تھے کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ فقر اور افلاس کی وجہ سے خیبر کو گئے۔ محیصہ کے پاس ایک شخص آیا اور بیان کیا کہ عبداللہ بن سہل کو کسی نے قتل کر کے کنوئیں میں یا چشمے میں ڈال دیا ہے۔ محیصہ یہ سن کر خیبر کے یہودیوں کے پاس آئے اور کہا: قسم اللہ کی! تم نے اس کو قتل کیا ہے۔ یہودیوں نے کہا: قسم اللہ کی! ہم نے قتل نہیں کیا اس کو، پھر محیصہ اپنی قوم کے پاس آئے اور ان سے بیان کیا، بعد اس کے محیصہ اور ان کے بھائی حویصہ جو محیصہ سے بڑے تھے اور عبدالرحمٰن بن سہل (جوعبداللہ بن سہل مقتول کے بھائی تھے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، محیصہ نے چاہا کہ میں بات کروں کیونکہ وہی خیبر کو گئے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بزرگی کی رعایت کر(1)۔ تو حویصہ نے پہلے بیان کیا، پھر محیصہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو یہودی تمہارے قتل کی دیت دیں یا جنگ کریں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو اس بارے میں لکھا، انہوں نے جواب میں لکھا کہ قسم اللہ کی! ہم نے اس کو قتل نہیں کیا۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حویصہ اور محیصہ اور عبدالرحمٰن سے کہا: تم قسم کھاؤ کہ یہودیوں نے اس کو مارا ہے تو دیت کے حقدار ہو گے۔ انہوں نے کہا: ہم قسم نہ کھائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا اگر یہودی قسم کھالیں کہ ہم نے نہیں مارا۔ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ مسلمان نہیں ہیں(2)، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاس سے دیت ادا کی۔ سہل کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پاس سو اونٹ بھیجے ان کے گھروں پر، ان میں سے ایک سرخ اونٹنی نے مجھے لات ماری تھی (وہ مجھے اب تک یاد ہے)۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2702، 3173، 6142، 6898، 7192، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1669، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2384، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6009، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4714،، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5966، 6886، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1638، 4520، 4521، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1422، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2398، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2677، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11553، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16195، والحميدي فى «مسنده» برقم: 407، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 18258، فواد عبدالباقي نمبر: 44 - كِتَابُ الْقَسَامَةِ-ح: 1»