Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
19. باب ائْتِمَامِ الْمَأْمُومِ بِالإِمَامِ:
باب: امام کی اقتداء (پیروی) کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 926
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " اشْتَكَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ يَعُودُونَهُ، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا، فَصَلُّوا بِصَلَاتِهِ قِيَامًا، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنِ اجْلِسُوا فَجَلَسُوا، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا ".
عبدہ بن سلیمان نے ہشام (بن عروہ) سے روایت کی، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہو گئے، آپ کے صحابہ میں سے کچھ لوگ آپ کے پاس آپ کی بیمار پرسی کے لیے حاضر ہوئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز پڑھی تو انہوں نے آپ کی اقتدا میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنی شروع کی۔ آپ نے انہیں اشارہ کیا کہ بیٹھ جاؤ تو وہ بیٹھ گئے۔ جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو آپ نے فرمایا: امام اسی لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو اور جب وہ (رکوع وسجود سے سر) اٹھائے تو (پھر) تم (بھی سر) اٹھاؤ اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار پڑ گئے، آپصلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ ساتھی آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیمار پرسی کے لیے حاضر ہوئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز شروع کی اور انہوں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنی شروع کی آپصلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بیٹھنے کا اشارہ کیا تو وہ بیٹھ گئے، جب آپصلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام اسی لیےبنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتد کی جائے، جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، جب وہ رکوع سے اٹھے تو تم بھی اٹھو، جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔