3. بَابُ مَا جَاءَ فِي دِيَةِ الْعَمْدِ ، إِذَا قُبِلَتْ وَجِنَايَةِ الْمَجْنُونِ قتل عمد میں جب مقتول کے وارث دیت پر راضی ہو جائیں اس کا بیان، اور مجنوں کی جنایت کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر ایک بالغ اور نابالغ نے مل کر ایک شخص کو عمداً قتل کیا تو بالغ سے قصاص لیا جائے گا، اور نابالغ پر آدھی دیت لازم ہوگی۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اسی طرح سے ایک آزاد شخص اور ایک غلام مل کر ایک غلام کو عمداً مار ڈالیں تو غلام قصاصاً قتل کیا جائے گا، اور آزاد پر آدھی قیمت اس غلام کی لازم ہو گی۔