Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ
کتاب: دیتوں کے بیان میں
3. بَابُ مَا جَاءَ فِي دِيَةِ الْعَمْدِ ، إِذَا قُبِلَتْ وَجِنَايَةِ الْمَجْنُونِ
قتل عمد میں جب مقتول کے وارث دیت پر راضی ہو جائیں اس کا بیان، اور مجنوں کی جنایت کا بیان
حدیث نمبر: 1497
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ كَتَبَ إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ: أَنَّهُ أُتِيَ بِمَجْنُونٍ قَتَلَ رَجُلًا، فَكَتَبَ إِلَيْهِ مُعَاوِيَةُ :" أَنِ اعْقِلْهُ وَلَا تُقِدْ مِنْهُ فَإِنَّهُ لَيْسَ عَلَى مَجْنُونٍ قَوَدٌ" .
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ مروان بن حکم نے معاویہ بن ابی سفیان کو لکھا کہ میرے پاس ایک مجنون لایا گیا ہے، جس نے ایک شخص کو مار ڈالا۔ معاویہ نے جواب میں لکھا کہ اسے قید کر اور اس سے قصاص نہ لے، کیونکہ مجنون پر قصاص نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، أخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15979، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 3»