موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْفَرَائِضِ
کتاب: ترکے کی تقسیم کے بیان میں
13. بَابُ مِيرَاثِ أَهْلِ الْمِلَلِ
ملت اور مذہب کا اختلاف ہو تو میراث نہیں ہے
حدیث نمبر: 1487
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ:" إِنَّمَا وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ، عَقِيلٌ، وَطَالِبٌ، وَلَمْ يَرِثْهُ عَلِيٌّ، قَالَ: فَلِذَلِكَ تَرَكْنَا نَصِيبَنَا مِنَ الشِّعْبِ"
حضرت علی بن حسین یعنی امام زین العابدین سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب ابو طالب مر گئے تو ان کے وارث عقیل اور طالب ہوئے(1)، اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ ان کے وارث نہیں ہوئے(2)۔ علی بن حسین نے کہا: اسی واسطے ہم نے اپنا حصّہ مکہ کے گھروں میں سے چھوڑ دیا۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3835، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 9853، والشافعي فى «المسنده» برقم:421/2، والشافعي فى «الاُم» برقم: 72/4، فواد عبدالباقي نمبر: 27 - كِتَابُ الْفَرَائِضِ-ح: 11»