موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ
کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
32. بَابُ صَدَقَةِ الْحَيِّ عَنِ الْمَيِّتِ
زندہ شخص مردے کی طرف سے صدقہ دے تو مردے کو ثواب پہچنتا ہے
حدیث نمبر: 1465
حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنَّهُ قَالَ: خَرَجَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ، فَحَضَرَتْ أُمَّهُ الْوَفَاةُ بِالْمَدِينَةِ، فَقِيلَ لَهَا: أَوْصِي. فَقَالَتْ: فِيمَ أُوصِي؟ إِنَّمَا الْمَالُ مَالُ سَعْدٍ. فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ يَقْدَمَ سَعْدٌ، فَلَمَّا قَدِمَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ ذُكِرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ سَعْدٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، " هَلْ يَنْفَعُهَا أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَعَمْ". فَقَالَ سَعْدٌ: حَائِطُ كَذَا وَكَذَا صَدَقَةٌ عَنْهَا، لِحَائِطٍ سَمَّاهُ
حضرت شرجیل بن سعید بن سعد بن عبادہ سے روایت ہے کہ سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کو نکلے، ان کی ماں مدینہ میں مرنے لگیں، لوگوں نے ان سے کہا: وصیت کرو، انہوں نے کہا: کیا وصیت کروں، مال تو سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کا ہے۔ پھر سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کے آنے سے پہلے مر گئیں۔ جب سیدنا سعد رضی اللہ عنہ آئے، لوگوں نے بیان کیا۔ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر میں اپنی ماں کی طرف سے اللہ واسطے دوں تو اس کو فائدہ ہوگا؟ رسول اللہ نے فرمایا: ”ہاں۔“ پھر سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: فلاں فلاں باغ صدقہ ہے میری ماں کی طرف سے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3680، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6444، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2500، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3354، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1535، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12756، والطبراني فى «الكبير» برقم: 5523، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22826، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 52»