موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ
کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
11. بَابُ الْقَضَاءِ فِي الْمَنْبُوذِ
منبوذ کا حکم
حدیث نمبر: 1433
قَالَ قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سُنَيْنٍ أَبِي جَمِيلَةَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ، أَنَّهُ وَجَدَ مَنْبُوذًا فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، قَالَ: فَجِئْتُ بِهِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَقَالَ:" مَا حَمَلَكَ عَلَى أَخْذِ هَذِهِ النَّسَمَةِ؟" فَقَالَ: وَجَدْتُهَا ضَائِعَةً فَأَخَذْتُهَا. فَقَالَ لَهُ: عَرِيفُهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِنَّهُ رَجُلٌ صَالِحٌ. فَقَالَ لَهُ عُمَرُ:" أَكَذَلِكَ؟" قَالَ: نَعَمْ. فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : " اذْهَبْ فَهُوَ حُرٌّ، وَلَكَ وَلَاؤُهُ وَعَلَيْنَا نَفَقَتُهُ" . قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ: الْأَمْرُ عِنْدَنَا فِي الْمَنْبُوذِ أَنَّهُ حُرٌّ، وَأَنَّ وَلَاءَهُ لِلْمُسْلِمِينَ هُمْ يَرِثُونَهُ وَيَعْقِلُونَ عَنْهُ
حضرت سنین بن ابی جمیلہ نے ایک منبوذ پایا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں، انہوں نے کہا: میں اس کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس لے آیا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: تو نے اس کو کیوں اٹھایا؟ میں نے کہا: یہ پڑے پڑے مر جاتا اس واسطے میں نے اٹھا لیا، اتنے میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے عریف نے کہا: اے امیر المؤمنین! میں اس شخص کو جانتا ہوں، نیک آدمی ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: نیک ہے؟ اس نے کہا: ہاں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: جا وہ مبنوذ آزاد ہے، تجھ کو اس کی ولاء ملے گی، اور ہم اس کا خرچ دیں گے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ منبوذ آزاد رہے گا، اور ولاء اس کی مسلمانوں کو ملے گی، وہی اس کے وارث ہوں گے، وہی اس کی طرف سے دیت بھی دیں گے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» قبل الحديث برقم: 2662، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12133، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13840، 16182، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31560، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 19»