حضرت سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ روکی جائے گی رہن۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 2441، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11219، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5934، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2328، 2329، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2919، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 15033، 15034، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 23250، وأبو داود في «المراسيل» برقم: 186، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 13»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس کی تفسیر یہ ہے کہ ایک شخص سو روپے کا مال پچھتّر روپے میں گروی رکھے، اور یہ کہہ دے کہ اگر اتنی مدت تک میں نہ چھڑاؤں تو یہ مال تیرا ہو جائے گا، یہ درست نہیں ہے، اگر ایسا ہے بھی تو جب راہن زرِ رہن ادا کرے مرتہن کو وہ مال دینا پڑے گا اور شرط لغو ہو جائے گی۔