Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
12. باب نَهْيِ الْمَأْمُومِ عَنْ جَهْرِهِ بِالْقِرَاءَةِ خَلْفَ إِمَامِهِ:
باب: امام کے پیچھے مقتدی کا بلند آواز سے قرأت کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 888
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ زُرَارَةَ بْنَ أَوْفَى يُحَدِّثُ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، صَلَّى الظُّهْرَ، فَجَعَلَ رَجُلٌ يَقْرَأُ خَلْفَهُ، ب سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ: " أَيُّكُمْ قَرَأَ "، أَوْ " أَيُّكُمُ الْقَارِئُ "، فَقَالَ رَجُلٌ: أَنَا، فَقَالَ: " قَدْ ظَنَنْتُ أَنَّ بَعْضَكُمْ خَالَجَنِيهَا ".
شعبہ نے قتادہ سے روایت کی، انہوں نے زرارہ بن اوفیٰ سے سنا، وہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھی تو ایک آدمی نے آپ کے پیچھے ﴿سبح اسم ربک الأعلی﴾ پڑھی شروع کر دی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام پھیرا تو فرمایا: تم میں سے کس نے پڑھا یا (فرمایا:) تم میں سے پڑھنے والا کون ہے؟ ایک آدمی نے کہا: میں ہوں۔ آپ نے فرمایا: میں سمجھا کہ تم میں سے کوئی مجھے اس میں الجھا رہا ہے
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی، ایک آدمی نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأعْلیٰ﴾ پڑھنی شروع کر دی، جب آپصلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: تم میں سے کسی نے پڑھا یا تم میں سے قراءت کرنے والا کون ہے؟ ایک آدمی نے کہا، میں ہوں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سمجھ رہا تھا تم میں سے کوئی میرے ساتھ الجھ رہا ہے۔