موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
34. بَابُ بَيْعِ الْغَرَرِ
جس بیع میں دھوکا ہو اس کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وَمِنَ الْغَرَرِ وَالْمُخَاطَرَةِ أَنْ يَعْمِدَ الرَّجُلُ قَدْ ضَلَّتْ دَابَّتُهُ، أَوْ أَبَقَ غُلَامُهُ، وَثَمَنُ الشَّيْءِ مِنْ ذَلِكَ خَمْسُونَ دِينَارًا، فَيَقُولُ رَجُلٌ: أَنَا آخُذُهُ مِنْكَ بِعِشْرِينَ دِينَارًا، فَإِنْ وَجَدَهُ الْمُبْتَاعُ ذَهَبَ مِنَ الْبَائِعِ ثَلَاثُونَ دِينَارًا، وَإِنْ لَمْ يَجِدْهُ ذَهَبَ الْبَائِعُ مِنَ الْمُبْتَاعِ بِعِشْرِينَ دِينَارًا.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ دھوکے کی بیع میں یہ داخل ہے: کسی شخص کا جانور گم ہوگیا ہو، یا غلام بھاگ گیا ہو، اور اس کی قیمت پچاس دینار ہو، ایک شخص اس سے کہے: میں تیرے اس جانور یا غلام کو بیس دینار کو لیتا ہوں، اگر وہ مل گیا تو بائع کے تیس دینار نقصان ہوئے، اور جو نہ ملا تو مشتری کے بیس دینار گئے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 75»