موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
22. بَابُ بَيْعِ الطَّعَامِ بِالطَّعَامِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا
اناج جب اناج کے بدلے میں بکے تو اس میں کمی بیشی نہیں ہونی چاہیے
حدیث نمبر: 1353
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ، قَالَ: فَنِيَ عَلَفُ حِمَارِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، فَقَالَ لِغُلَامِهِ: " خُذْ مِنْ حِنْطَةِ أَهْلِكَ، فَابْتَعْ بِهَا شَعِيرًا وَلَا تَأْخُذْ إِلَّا مِثْلَهُ"
حضرت سلیمان بن یسار نے کہا: سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے گدھے کا چارہ تمام ہو گیا، انہوں نے اپنے غلام سے کہا: گھر میں سے گیہوں لے جا اور اس کے برابر جَو تُلوا لا زیادہ مت لینا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، أخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14190، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 50»