موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
19. بَابُ الْعِينَةِ وَمَا يُشْبِهُهَا وَبِيعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ يَسْتَوْفِيِّ
بیع عینہ کا بیان اور کھانے کی چیزوں کو قبل قبضہ کے بیچنے کا بیان
حدیث نمبر: 1346
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ صُكُوكًا خَرَجَتْ لِلنَّاسِ فِي زَمَانِ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ مِنْ طَعَامِ الْجَارِ، فَتَبَايَعَ النَّاسُ تِلْكَ الصُّكُوكَ بَيْنَهُمْ قَبْلَ أَنْ يَسْتَوْفُوهَا، فَدَخَلَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ، وَرَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، فَقَالَا:" أَتُحِلُّ بَيْعَ الرِّبَا يَا مَرْوَانُ؟" فَقَالَ: أَعُوذُ بِاللَّهِ، وَمَا ذَاكَ؟ فَقَالَا: " هَذِهِ الصُّكُوكُ تَبَايَعَهَا النَّاسُ ثُمَّ بَاعُوهَا قَبْلَ أَنْ يَسْتَوْفُوهَا". فَبَعَثَ مَرْوَانُ الْحَرَسَ يَتْبَعُونَهَا يَنْزِعُونَهَا مِنْ أَيْدِي النَّاسِ وَيَرُدُّونَهَا إِلَى أَهْلِهَا
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ مروان بن حکم کے عہدِ حکومت میں لوگوں کو سندیں ملیں جار کے غلہ کی، لوگوں نے ان سندوں کو بیچا ایک دوسرے کے ہاتھ قبل اس بات کے کہ غلہ اپنے قبضہ میں لائیں، تو سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ اور ایک اور صحابی (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) مروان کے پاس گئے اور کہا: کیا تو ربا کو درست جانتا ہے اے مروان؟ مروان نے کہا: معاذ اللہ! کیا کہتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ سندیں جن کو لوگوں نے خریدا، پھر خرید کر دوبارہ بیچا قبل غلہ لینے کے۔ مروان نے چوکیداروں کو بھیجا کہ وہ سندیں لوگوں سے چھین کر سند والوں کے حوالے کر دیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1528، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11155، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8347، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 44»