موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
16. بَابُ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالْفِضَّةِ تِبْرًا وَعَيْنًا
سونے اور چاندی کی بیع کا بیان مسکوک ہو یا غیر مسکوک
حدیث نمبر: 1332
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ قَيْسٍ الْمَكِّيِّ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَجَاءَهُ صَائِغٌ، فَقَالَ لَهُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، إِنِّي أَصُوغُ الذَّهَبَ ثُمَّ أَبِيعُ الشَّيْءَ مِنْ ذَلِكَ بِأَكْثَرَ مِنْ وَزْنِهِ فَأَسْتَفْضِلُ مِنْ ذَلِكَ قَدْرَ عَمَلِ يَدِي، فَنَهَاهُ عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ذَلِكَ، فَجَعَلَ الصَّائِغُ يُرَدِّدُ عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ يَنْهَاهُ، حَتَّى انْتَهَى إِلَى بَاب الْمَسْجِدِ أَوْ إِلَى دَابَّةٍ يُرِيدُ أَنْ يَرْكَبَهَا، ثُمَّ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ : " الدِّينَارُ بِالدِّينَارِ، وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ، لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا، هَذَا عَهْدُ نَبِيِّنَا إِلَيْنَا وَعَهْدُنَا إِلَيْكُمْ"
مجاہد سے روایت ہے کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا تھا اتنے میں ایک سنار آیا اور بولا: اے ابوعبدالرحمٰن! میں سونے کا زیور بناتا ہوں، پھر اس کے وزن سے زیادہ دینار لے کر اس کو بیچتا ہوں، اور یہ زیادتی اپنی محنت کے عوض میں لیتا ہوں۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما منع کرتے رہے یہاں تک کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مسجد کے دروازے پر آئے، یا اپنے جانور پر سوار ہونے کو آئے، اس وقت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: دینار کو بدلے میں دینار کے اور درہم کو بدلے میں درہم کے بیچ، اور زیادتی نہ لے یہی وصیت ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4572، 4571، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6116، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10602، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3342، 3343، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5991، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1972، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14574، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 5758، 5788، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 6100، والطبراني فى «الكبير» برقم: 13906، 14068، والشافعي فى «المسنده» برقم: 326/2، وبغوي فى «شرح السنة» برقم: 2059، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 31»