موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
12. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ بَيْعِ التَّمْرِ
جو بیع کھجوروں کی مکر وہ ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1324
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ الْحَميدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرَ فَجَاءَهُ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا؟" فَقَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ، وَالصَّاعَيْنِ بِالثَّلَاثَةِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَفْعَلْ، بِعِ الْجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ، ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا"
سیدنا ابوسعید اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو عامل مقرر کیا خیبر پر، وہ عمدہ کھجور لے کر آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”سب کھجوریں خبیر کی ایسی ہی ہوتی ہیں؟“ وہ بولا: نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اس کھجور میں سے ایک صاع دو صاع کے بدلے میں یا دو صاع تین صاع کے بدلے میں خرید کیا کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا نہ کر، پہلے بری کھجور کو روپوں کے بدلے میں بیچ کر پھر عمدہ کھجور روپے دے کر خرید لے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2201، 2302، 4244، 7350، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1593، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5020، 5021، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4557، 4558، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6100، 6101، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2619، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10629، 10654، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2849، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11423، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 21»