موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
8. بَابُ النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا
جب تک پھلوں کی پختگی معلوم نہ ہو اس کے بیچنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1313
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّى تُزْهِيَ"، فَقِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا تُزْهِيَ؟ فَقَالَ:" حِينَ تَحْمَرُّ"، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَرَأَيْتَ إِذَا مَنَعَ اللَّهُ الثَّمَرَةَ، فَبِمَ يَأْخُذُ أَحَدُكُمْ مَالَ أَخِيهِ"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا پھلوں کے بیچنے سے یہاں تک کہ خوش رنگ ہو جائیں۔ لوگوں نے کہا: اس سے کیا مراد ہے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرخ یا زرد ہو جائیں۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا اگر اللہ ان پھلوں کو پکنے نہ دے تو کس چیز کے بدلے میں تم میں سے کوئی اپنے بھائی کا مال لے گا۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1488، 2195، 2197، 2198، 2208، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1555، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4990، 4993، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2205، 2271، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4530، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6072، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3371، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1228، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2217، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10703، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12321، 13347، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14321، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 22242، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 11»