موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُدَبَّرِ
کتاب: مدبر کے بیان میں
6. بَابُ جِرَاحِ الْمُدَبَّرِ
مدبر کسی شخص کو زخمی کرے تو کیا کرنا چاہیے
قَالَ مَالِك: فَإِنْ كَانَ فِي ثُلُثِ الْمَيِّتِ مَا يَعْتِقُ فِيهِ الْمُدَبَّرُ كُلُّهُ، عَتَقَ وَكَانَ عَقْلُ جِنَايَتِهِ دَيْنًا عَلَيْهِ يُتَّبَعُ بِهِ بَعْدَ عِتْقِهِ، وَإِنْ كَانَ ذَلِكَ الْعَقْلُ الدِّيَةَ كَامِلَةً، وَذَلِكَ إِذَا لَمْ يَكُنْ عَلَى سَيِّدِهِ دَيْنٌ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر مدبر تہائی مال میں سے آزاد ہو سکتا ہے تو آزاد ہو جائے گا، اور زخم کی دیت اس پر دَین رہے گی اگرچہ یہ پوری دیت ہو، بعد آزادی کے اس سے مؤاخذہ کیا جائے گا جب سید پر کچھ دَین نہ ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 6ق1»