موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُدَبَّرِ
کتاب: مدبر کے بیان میں
2. بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي التَّدْبِيرِ
مدبر کے احکام کا بیان
قَالَ مَالِكٌ فِي مُدَبَّرٍ قَالَ لِسَيِّدِهِ: عَجِّلْ لِي الْعِتْقَ. وَأُعْطِيكَ خَمْسِينَ مِنْهَا مُنَجَّمَةً عَلَيَّ. فَقَالَ سَيِّدُهُ: نَعَمْ. أَنْتَ حُرٌّ. وَعَلَيْكَ خَمْسُونَ دِينَارًا. تُؤَدِّي إِلَيَّ كُلَّ عَامٍ عَشَرَةَ دَنَانِيرَ. فَرَضِيَ بِذَلِكَ الْعَبْدُ. ثُمَّ هَلَكَ السَّيِّدُ بَعْدَ ذَلِكَ بِيَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ. قَالَ مَالِكٌ: يَثْبُتُ لَهُ الْعِتْقُ. وَصَارَتِ الْخَمْسُونَ دِينَارًا دَيْنًا عَلَيْهِ. وَجَازَتْ شَهَادَتُهُ. وَثَبَتَتْ حُرْمَتُهُ. وَمِيرَاثُهُ وَحُدُودُهُ. وَلَا يَضَعُ عَنْهُ مَوْتُ سَيِّدِهِ. شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ الدَّيْنِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر مدبر اپنے مولیٰ سے کہے: تو مجھے ابھی آزاد کر دے میں تجھے پچاس دینار قسط وار دیتا ہوں۔ مولیٰ کہے: اچھا تو آزاد ہے تو مجھے پچاس دینار پانچ برس میں دے دینا، ہر سال دس دینار کے حساب سے۔ مدبر اس پر راضی ہو جائے، بعد اس کے دو تین دن میں مولیٰ مر جائے تو وہ آزاد ہو جائے گا، اور پچاس دینار اس پر قرض رہیں گے، اور اس کی گواہی جائز ہو جائے گی، اور اس کی حرمت اور میراث اور حدود پورے ہو جائیں گے، اور مولیٰ کے مر جانے سے ان پچاس دینار میں کچھ کمی نہ ہو گی۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 3»