موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُكَاتَبِ
کتاب: مکاتب کے بیان میں
10. بَابُ وَلَاءِ الْمُكَاتَبِ إِذَا أَعْتَقَ
مکاتب جب آزاد ہو جائے تو اس کی ولاء کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: إِنَّ الْمُكَاتَبَ إِذَا أَعْتَقَ عَبْدَهُ إِنَّ ذَلِكَ غَيْرُ جَائِزٍ لَهُ. إِلَّا بِإِذْنِ سَيِّدِهِ فَإِنْ أَجَازَ ذَلِكَ سَيِّدُهُ لَهُ ثُمَّ عَتَقَ الْمُكَاتَبُ كَانَ وَلَاؤُهُ لِلْمُكَاتَبِ. وَإِنْ مَاتَ الْمُكَاتَبُ قَبْلَ أَنْ يُعْتَقَ كَانَ وَلَاءُ الْمُعْتَقِ لِسَيِّدِ الْمُكَاتَبِ وَإِنْ مَاتَ الْمُعْتَقُ قَبْلَ أَنْ يُعْتَقَ الْمُكَاتَبُ وَرِثَهُ سَيِّدُ الْمُكَاتَبِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر مکاتب نے بھی اپنے غلام کو مکاتب کیا، پھر مکاتب کا مکاتب، مکاتب سے پہلے آزاد ہو گیا، تو اس کی ولاء مکاتب کے مولیٰ کو ملے گی جب تک مکاتب آزاد نہ ہو، جب مکاتب آزاد ہو جائے گا اس کے مکاتب کی ولاء اس کی طرف لوٹ آئے گی۔ اگر مکاتب بدل کتابت ادا کرنے سے پہلے مر گیا یا عاجز ہو گیا تو اس کی آزاد اولاد اپنے باپ کے مکاتب کی ولاء نہ پائیں گے، کیونکہ ان کے باپ کو ولاء کا استحقاق نہیں ہوا تھا، اس واسطے کہ وہ آزاد نہیں ہوا تھا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 39 - كِتَابُ الْمُكَاتَبِ-ح: 12»