موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُكَاتَبِ
کتاب: مکاتب کے بیان میں
7. بَابُ عِتْقِ الْمُكَاتَبِ إِذَا أَدَّى مَا عَلَيْهِ قَبْلَ مَحِلِّهِ
اگر مکاتب جو قسطیں مقرر ہوئی تھیں اس سے پہلے بدل کتابت ادا کر دے تو آزاد ہو جائے گا
حدیث نمبر: 1298
حَدَّثَنِي مَالِك، أَنَّهُ سَمِعَ رَبِيعَةَ بْنَ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَغَيْرَهُ، يَذْكُرُونَ أَنَّ مُكَاتَبًا كَانَ لِلْفُرَافِصَةِ بْنِ عُمَيْرٍ الْحَنَفِيِّ، وَأَنَّهُ عَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يَدْفَعَ إِلَيْهِ جَمِيعَ مَا عَلَيْهِ مِنْ كِتَابَتِهِ، فَأَبَى الْفُرَافِصَةُ، فَأَتَى الْمُكَاتَبُ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَدَعَا مَرْوَانُ، الْفُرَافِصَةَ، فَقَالَ لَهُ ذَلِكَ، فَأَبَى، فَأَمَرَ مَرْوَانُ بِذَلِكَ الْمَالِ " أَنْ يُقْبَضَ مِنَ الْمُكَاتَبِ، فَيُوضَعَ فِي بَيْتِ الْمَالِ، وَقَالَ لِلْمُكَاتَبِ: اذْهَبْ، فَقَدْ عَتَقْتَ". فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ الْفُرَافِصَةُ، قَبَضَ الْمَالَ .
حضرت ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن وغیرہ سے روایت ہے کہ فرافصہ بن عمیر کا ایک مکاتب تھا، جو مدت پوری ہونے سے پہلے سب بدل کتابت لے کر آیا، فرافصہ نے اس کے لینے سے انکار کیا، مکاتب مروان کے پاس گیا جو حاکم تھا مدینہ کا، اس سے بیان کیا، مروان نے فرافصہ کو بلا بھیجا اور کہا: بدل کتابت لے لے۔ فرافصہ نے انکار کیا، مروان نے حکم کیا کہ مکاتب سے وہ مال لے کر بیت المال میں رکھا جائے، اور مکاتب سے کہا: جا تو آزاد ہو گیا۔ جب فرافصہ نے یہ حال دیکھا تو مال لے لیا۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 39 - كِتَابُ الْمُكَاتَبِ-ح: 9»