صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
8. باب فَضْلِ الأَذَانِ وَهَرَبِ الشَّيْطَانِ عِنْدَ سَمَاعِهِ:
باب: اذان کی فضیلت اور اذان سن کر شیطان کے بھاگنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 860
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: " حَتَّى يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي كَيْفَ صَلَّى ".
ہمام بن منبہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ بالا روایت کے مانند بیان کیا، مگر انہوں نے (ما یدری کم صلی کے بجائے) إن یدری کیف صلی ”وہ نہیں جانتا کیسے نماز پڑھی“ کہا۔
امام صاحب نے ایک اور سند سے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ بالا روایت نقل کی ہے۔ صرف اتنا فرق ہے کہ اس میں مَایَدْرِیْ کَمْ صَلّٰی؟ کی بجائے اَنْ یَّدْرَیْ کَیْفَ صَلّٰی ہے کہ وہ نہیں جانتا کیسے نماز پڑھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 860 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 860
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جب امام نماز کے لیے آ جائے تو اس کو دیکھ کر کھڑے ہونا چاہیے تاکہ تکبیر کی تکمیل تک صفیں درست ہو جائیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 860