موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُكَاتَبِ
کتاب: مکاتب کے بیان میں
1. بَابُ الْقَضَاءِ فِي الْمُكَاتَبِ
مکاتب کے احکام کا بیان
قَالَ مَالِك: فَإِنْ جَهِلَ ذَلِكَ حَتَّى يُؤَدِّيَ الْمُكَاتَبُ، أَوْ قَبْلَ أَنْ يُؤَدِّيَ رَدَّ إِلَيْهِ الَّذِي كَاتَبَهُ مَا قَبَضَ مِنَ الْمُكَاتَبِ، فَاقْتَسَمَهُ هُوَ وَشَرِيكُهُ عَلَى قَدْرِ حِصَصِهِمَا، وَبَطَلَتْ كِتَابَتُهُ وَكَانَ عَبْدًا لَهُمَا عَلَى حَالِهِ الْأُولَى.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر اس شریک کو یہ مسئلہ معلوم نہ ہو، وہ اپنے حصّہ کو مکاتب کر کے کل یا بعض بدل کتابت وصول کر لے، تو جس قدر وصول کیا ہو اس کو وہ اور اس کا شریک اپنے حصّوں کے موافق بانٹ لیں، کتابت باطل ہو جائے گی، اور وہ مکاتب بدستور غلام رہے گا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 39 - كِتَابُ الْمُكَاتَبِ-ح: 3ق12»